حریری اپنے والد کی یاد میں: ایک ناکام تیسرے فریق کا انتخاب ناممکن ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2807961/%D8%AD%D8%B1%DB%8C%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%DB%8C%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%86%D8%A7%DA%A9%D8%A7%D9%85-%D8%AA%DB%8C%D8%B3%D8%B1%DB%92-%D9%81%D8%B1%DB%8C%D9%82-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8-%D9%86%D8%A7%D9%85%D9%85%DA%A9%D9%86-%DB%81%DB%92
حریری اپنے والد کی یاد میں: ایک ناکام تیسرے فریق کا انتخاب ناممکن ہے
لبنان کے نامزد وزیر اعظم سعد حریری کو گزشتہ روز اپنے والد رفیق حریری کے قتل کی برسی کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران اپنی حکومت کے محکموں کے امیدواروں کی ایک فہرست دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
بیروت: «الشرق الاوسط»
TT
TT
حریری اپنے والد کی یاد میں: ایک ناکام تیسرے فریق کا انتخاب ناممکن ہے
لبنان کے نامزد وزیر اعظم سعد حریری کو گزشتہ روز اپنے والد رفیق حریری کے قتل کی برسی کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران اپنی حکومت کے محکموں کے امیدواروں کی ایک فہرست دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
لبنانی حکومت تشکیل دینے کے ذمہ دار وزیر اعظم سعد حریری نے صدر مائکل عون اور ان کی ٹیم کو اس حکومت میں ناکام تیسرے فریق کو کچھ دینے سے انکار پر زور دیا ہے جس کی تشکیل کا وعدہ انہوں نے کیا ہے جبکہ صدارت جمہوریہ نے ان پر اصول سے ہٹ کر معاملہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
اپنے والد رفیق حریری کے قتل کی 16 ویں سالگرہ کے موقع پر حریری نے حکومت بنانے کے لئے عون کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی پوری تفصیلات کا انکشاف لبنانیوں کے سامنے کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے صدر کے سامنے ان 18 وزراء کی ایک فہرست پیش کی تھی جس میں وہ نام بھی تھے جنہیں عون نے خود پیش کیا تھا لیکن اب وہ 6 وزراء کے علاوہ "طاشناق" پارٹی کے ایک مزید وزیر کو چاہتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ ناکام تیسرا فریق چاہتے ہیں اور یہ ناممکن ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]