سلامتی کونسل نے ویکسینوں کی منصفانہ تقسیم پر تبادلۂ خیال کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2807966/%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%D9%86%DB%92-%D9%88%DB%8C%DA%A9%D8%B3%DB%8C%D9%86%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%81%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84%DB%82-%D8%AE%DB%8C%D8%A7%D9%84-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
سلامتی کونسل نے ویکسینوں کی منصفانہ تقسیم پر تبادلۂ خیال کیا ہے
برطانیہ میں ویکسینیشن مہم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جس میں اب تک 15 ملین افراد شامل ہو چکے ہیں (اے ایف پی)
نیو یارک:«الشرق الأوسط»
TT
نیو یارک:«الشرق الأوسط»
TT
سلامتی کونسل نے ویکسینوں کی منصفانہ تقسیم پر تبادلۂ خیال کیا ہے
برطانیہ میں ویکسینیشن مہم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جس میں اب تک 15 ملین افراد شامل ہو چکے ہیں (اے ایف پی)
پرسو روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل برطانیہ کے اقدام پر ایک اجلاس منعقد کرے گی جس میں کورونا ویکسین کی منصفانہ تقسیم کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا جائے گا اور یہ کوشش ہوگی کہ غریب ممالک کے اخراجات پر امیر ممالک کو ویکسین کا حصہ حاصل کرنے سے روکا جاسکے اور کونسل اس بات پر بھی تبادلۂ خیال کرے گی کہ آیا 15 علاقوں میں تعینات ان امن فوجیوں کو ترجیح دی جائے گی اور اسی طرح اقوام متحدہ کے ایجنسیوں کے ممبروں کو ترجیح دی جائے گی یا نہیں جو بیسے ممالک میں ہیں جہاں ویکسین نہیں پہنچ سکتی ہے۔
تاہم کچھ مغربی سفارت کاروں نے اس سلسلے میں ایک قرار داد کو مسترد کرنے سے انکار کردیا ہے کیونکہ سلامتی کونسل دنیا میں امن وسلامتی کو یقینی بنانے کی ضامن ہے اور عالمی صحت کے شعبے میں اس کا کوئی خاص مینڈیٹ نہیں ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔