گزشتہ روز العربیہ کے ذریعہ ایک انٹرویو میں المالکی نے ملیشیاؤں کے فیصلہ کو ایران سے متعلق قرار دیا ہے اور یہ کہا ہے کہ حوثی ایک ایرانی سیاسی کھیل کا حصہ ہیں اور ان کے اقدامات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ تہران کی حکومت کے لئے وکیل کے طور پر جنگ لڑ رہے ہیں۔
المالکی نے زور دے کر کہا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکتیں نہیں ہوئیں ہیں اور انہوں نے سعودی مسلح افواج کی کارکردگی کی تعریف بھی کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اگر ان حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں ہوتی تو ہم پتھر کا جواب لوہے سے دینے والے ہیں اور ملیشیا اس سے بخوبی واقف ہیں اور ان کے ساتھ ڈیل میدان میں کیا جائے گا۔(۔۔۔)
پیر 04 رجب 1442 ہجرى – 15 فروری 2021ء شماره نمبر [15420]