اتحاد: حوثی ایک ایرانی کھیل ہے اور اس کا جواب میدان میں ہوگا

یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

اتحاد: حوثی ایک ایرانی کھیل ہے اور اس کا جواب میدان میں ہوگا

یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے حوثی ملیشیاؤں کی کارروائیوں کے سلسلہ میں کہا ہے کہ یہ دہشت گردانہ حملے ہیں جو سیاسی یا قانونی غلط فہمی کی وجہ سے رونما ہو رہے ہیں اور ملیشیاؤں کے یہ حملے شہریوں اور پبلک پروپرٹی کے خلاف ہو رہے ہیں اور ان میں تازہ ترین واقعہ جنوبی سعودی عرب میں واقع ابہا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حملہ ہے۔

گزشتہ روز العربیہ کے ذریعہ ایک انٹرویو میں المالکی نے ملیشیاؤں کے فیصلہ کو ایران سے متعلق قرار دیا ہے اور یہ کہا ہے کہ حوثی ایک ایرانی سیاسی کھیل کا حصہ ہیں اور ان کے اقدامات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ تہران کی حکومت کے لئے وکیل کے طور پر جنگ لڑ رہے ہیں۔

المالکی نے زور دے کر کہا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکتیں نہیں ہوئیں ہیں اور انہوں نے سعودی مسلح افواج کی کارکردگی کی تعریف بھی کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اگر ان حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں ہوتی تو ہم پتھر کا جواب لوہے سے دینے والے ہیں اور ملیشیا اس سے بخوبی واقف ہیں اور ان کے ساتھ ڈیل میدان میں کیا جائے گا۔(۔۔۔)

پیر 04 رجب 1442 ہجرى – 15 فروری 2021ء شماره نمبر [15420]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]