الشرق الاوسط کو معلوم ہوا ہے کہ حکام نے پارٹی کے 200 سے زیادہ رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں اور ان میں سے 70 سے زائد افراد کو کل رات تک گرفتار کر لیا گیا ہیں اور ان میں 5 کا تعلق شمالی دارفور (مغرب) سے ہے اور 30 کا ریاست قضارف (مشرق) سے ہے اور گرفتاری کے فیصلے ہفتہ کے دن 30 جون 1989 کے نظام کو ختم کرنے اور فنڈز کی بازیافت کرنے والی کمیٹی کے ذریعہ گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایک ہدایت نامے کے تحت ہوئے ہیں۔
دارالحکومت خرطوم میں حکام نے سابق حکمران جماعت کے متعدد رہنماؤں کو گرفتار کیا ہے اور خاص طور پر بشیر کے سابقہ معاون حسبو محمد عبد الرحمٰن، وفاقی حکومت کے سابق وزیر الامین دفع اللہ اور معزول صدر کے مامو طیب مصطفیٰ بھی شامل ہیں۔(۔۔۔)
پیر 04 رجب 1442 ہجرى – 15 فروری 2021ء شماره نمبر [15420]