اربیل میں امریکی اڈے کو میزائل کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے

پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اربیل میں امریکی اڈے کو میزائل کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے

پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ شام عراق کے کردستانی علاقے کے دارالحکومت اربیل پر میزائل گرے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی اور متعدد شہری زخمی ہوئے ہیں اور ان کے علاوہ امریکی زیرقیادت اتحاد کے ایک غیر ملکی شخص کو بھی ہلاک کردیا گیا ہے۔

رووداو میڈیا نیٹ ورک نے ایک سینئر سیکیورٹی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ آٹھ راکٹ شہر پر گرے ہیں اور انہیں قابل اعتماد اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ان میزائلوں کو دبس کے قریب سے ایک علاقے سے حشد شعبی کے ذریعہ فائر کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی اتحاد نے رات کے وقت تصدیق کیا ہے کہ اربیل میں ایک فضائی اڈے کو نشانہ بنانے والے میزائل حملے میں ایک امریکی فوجی کے علاوہ ایک غیر ملکی شہری ہلاک اور پانچ دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 05 رجب 1442 ہجرى – 16 فروری 2021ء شماره نمبر [15421]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]