اربیل میں امریکی اڈے کو میزائل کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے

پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اربیل میں امریکی اڈے کو میزائل کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے

پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو بغداد میں "امریکن یونیورسٹی" کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ شام عراق کے کردستانی علاقے کے دارالحکومت اربیل پر میزائل گرے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی اور متعدد شہری زخمی ہوئے ہیں اور ان کے علاوہ امریکی زیرقیادت اتحاد کے ایک غیر ملکی شخص کو بھی ہلاک کردیا گیا ہے۔

رووداو میڈیا نیٹ ورک نے ایک سینئر سیکیورٹی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ آٹھ راکٹ شہر پر گرے ہیں اور انہیں قابل اعتماد اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ان میزائلوں کو دبس کے قریب سے ایک علاقے سے حشد شعبی کے ذریعہ فائر کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی اتحاد نے رات کے وقت تصدیق کیا ہے کہ اربیل میں ایک فضائی اڈے کو نشانہ بنانے والے میزائل حملے میں ایک امریکی فوجی کے علاوہ ایک غیر ملکی شہری ہلاک اور پانچ دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 05 رجب 1442 ہجرى – 16 فروری 2021ء شماره نمبر [15421]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]