حزب اللہ نے تیسرے ضامن کے ساتھ عون کی حمایت کردی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2810841/%D8%AD%D8%B2%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%B3%D8%B1%DB%92-%D8%B6%D8%A7%D9%85%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%B9%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%92
حزب اللہ نے تیسرے ضامن کے ساتھ عون کی حمایت کردی ہے
عون اور حریری کو آخری ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
بیروت: محمد شقیر
TT
TT
حزب اللہ نے تیسرے ضامن کے ساتھ عون کی حمایت کردی ہے
عون اور حریری کو آخری ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
لبنانی سیاسی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ان کے پاس اس بات کے اشارے ہیں کہ حزب اللہ آئندہ حکومت میں تیسرے ضامن کے سلسلہ میں صدر مائکل عون کے اصرار کی حمایت کے گی ورنہ وہ کیوں خاموش رہتے؟ ذرائع نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ عون اپنے تمام اتحادی یعنی "حزب اللہ" کے سوا تمام جماعتوں سے آگے بڑھنے کی تیاری کر رہ ہیں جبکہ وہ خود کو ایک مظلوم شخص کی حیثیت سے پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنی مقبولیت دوبارہ حاصل کر سکیں اور انہوں نے اپنے فوجی دور حکومت میں منسوخی اور آزادی کی جنگوں کے سلسلہ میں جو کیا ہے اس کا تذکرہ دوبارہ کیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ عون وہی شخص ہیں جنہوں نے خود کو سیاسی جھڑپوں میں ملوث کیا ہے پھر فورا ہی اس سے پلٹ آئے اور اس سے نامزد وزیر اعظم سعد حریری کے سلسلہ میں پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کی پوزیشن کی وضاحت ہوتی ہے جو حال ہی میں اس عہدے کے لئے سامنے آئے ہیں اور اپنے سیاسی معاون رکن پارلیمنٹ علی حسن خلیل کے لئے تیسرے ضامن کو مسترد کردیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)