2024 میں ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ حکومت کا معاہدہ ہوا بند جن کا علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب سے باہر ہے

2024 میں ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ حکومت کا معاہدہ ہوا بند جن کا علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب سے باہر ہے
TT

2024 میں ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ حکومت کا معاہدہ ہوا بند جن کا علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب سے باہر ہے

2024 میں ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ حکومت کا معاہدہ ہوا بند جن کا علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب سے باہر ہے
سعودی حکومت نے سال 2024 کے آغاز سے ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ اپنے معاہدے کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے جن کے علاقائی دفاتر سعودیسے باہر ہیں اور اس کا مقصد سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے، ملازمتیں پیدا کرنا ہے اور معاشی رساو کو کم کرنا ہے تاکہ ریاض 2030 حکمت عملی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہو سکے۔

ایک سرکاری ذمہ دار نے سرکاری سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے ذریعے جاری بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب کسی بھی غیر ملکی تجارتی کمپنی یا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ معاہدہ روکنے کے لئے پرعزم ہے جس کا علاقائی ہیڈکوارٹر ملک سے باہر خطے میں ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اس فیصلے میں حکومت کی ایجنسیاں، ادارے اور فنڈز یا اس کا کوئی بھی ادارہ ہو سب شامل ہیں۔

سعودی ایجنسی نے اس عہدیدار کے حوالے سے یہ بھی بتایا ہے کہ اس سے کسی بھی سرمایہ کار کی سعودی معیشت میں داخل ہونے یا نجی شعبے کے ساتھ معاملات جاری رکھنے کی صلاحیت متاثر نہیں ہوگی اور اس سے متعلقہ کنٹرول رواں سال 2021 کے دوران جاری کیے جائیں گے۔(۔۔۔)

منگل 05 رجب 1442 ہجرى – 16 فروری 2021ء شماره نمبر [15421]



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔