2024 میں ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ حکومت کا معاہدہ ہوا بند جن کا علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب سے باہر ہے

2024 میں ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ حکومت کا معاہدہ ہوا بند جن کا علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب سے باہر ہے
TT

2024 میں ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ حکومت کا معاہدہ ہوا بند جن کا علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب سے باہر ہے

2024 میں ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ حکومت کا معاہدہ ہوا بند جن کا علاقائی ہیڈ کوارٹر سعودی عرب سے باہر ہے
سعودی حکومت نے سال 2024 کے آغاز سے ان غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ اپنے معاہدے کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے جن کے علاقائی دفاتر سعودیسے باہر ہیں اور اس کا مقصد سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے، ملازمتیں پیدا کرنا ہے اور معاشی رساو کو کم کرنا ہے تاکہ ریاض 2030 حکمت عملی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہو سکے۔

ایک سرکاری ذمہ دار نے سرکاری سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے ذریعے جاری بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب کسی بھی غیر ملکی تجارتی کمپنی یا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ معاہدہ روکنے کے لئے پرعزم ہے جس کا علاقائی ہیڈکوارٹر ملک سے باہر خطے میں ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اس فیصلے میں حکومت کی ایجنسیاں، ادارے اور فنڈز یا اس کا کوئی بھی ادارہ ہو سب شامل ہیں۔

سعودی ایجنسی نے اس عہدیدار کے حوالے سے یہ بھی بتایا ہے کہ اس سے کسی بھی سرمایہ کار کی سعودی معیشت میں داخل ہونے یا نجی شعبے کے ساتھ معاملات جاری رکھنے کی صلاحیت متاثر نہیں ہوگی اور اس سے متعلقہ کنٹرول رواں سال 2021 کے دوران جاری کیے جائیں گے۔(۔۔۔)

منگل 05 رجب 1442 ہجرى – 16 فروری 2021ء شماره نمبر [15421]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]