مارب پر حوثیوں کا حملہ روکنے کے لئے امریکی اور بین الاقوامی مطالبہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2810891/%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A8-%D9%BE%D8%B1-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81-%D8%B1%D9%88%DA%A9%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
مارب پر حوثیوں کا حملہ روکنے کے لئے امریکی اور بین الاقوامی مطالبہ
مارب میں کل بے گھر افراد کے کیمپ میں بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
مارب پر حوثیوں کا حملہ روکنے کے لئے امریکی اور بین الاقوامی مطالبہ
مارب میں کل بے گھر افراد کے کیمپ میں بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک طرف ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیاؤں نے مارب شہر کے مغرب اور شمال مغرب میں اپنے غیر معمولی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے جبکہ ان حملوں میں بہت زیادہ افراد اور سامان کا نقصان ہوا ہے اور دوسری طرف واشنگٹن اور اقوام متحدہ نے بغاوت کے جنگجوؤں سے یہ حملہ روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ حوثیوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ مارب میں اپنی پیش قدمی بند کردیں، تمام فوجی کارروائیوں کو روک دیں اور مذاکرات کی طرف رجوع کریں اور انہوں نے اس حملے کو ظلم وزیادتی قرار دیا ہے اور اس گروہ کی طرف سے بے فائدہ کاروائی قرار دیا ہے جو امن اور یمن کے عوام کو تکلیف پہنچانے والی جنگ کے خاتمے کے لئے پرعزم نہیں ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]