ایک مغربی سفارت کار نے کہا ہے کہ یہ اقدامات اور رابطے 21 فروری کی تاریخ کے قریب آتے ہی کئے جارہے ہیں جسے ایرانی قانون سازی تہران کے لئے طے کیا ہے تاکہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ ایٹمی ضمانات کے لئے اضافی پروٹوکول پر عمل درآمد کرنے کی اجازت مل سکے۔
اپنا نام ظاہر نہ کرنے کے ساتھ ایک اور سفارتکار نے کہا ہے کہ سابقہ انتظامیہ کی طرف سے اختیار کردہ زیادہ سے زیادہ یکطرفہ دباؤ پالیسی کی ناکامی کے بعد یہ صورتحال ایک نازک موڑ کی مانند ہے اور اشارہ بھی کیا ہے کہ اب صورتحال تشویشناک ہے، چاہے ان کی شرائط میں افزودگی، تحقیق یا ترقی ہو اور اس میں اشارہ اس بات کی طرف ہے کہ ایران نے یورینیم دھات تیار کرنے کے لئے زیادہ جدید سینٹری فیوجز اکٹھا کرنا اور اسے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 06 رجب 1442 ہجرى – 17 فروری 2021ء شماره نمبر [15422]