"آبزرویٹری" نے دمشق کے دیہی علاقوں سے لگے لبنان کے ساتھ قلمون نامی سرحدی خطے کے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے اس پورے علاقے میں چرس اور منشیات کی گولیوں کی تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے اور یہ کام حزب اللہ کے اراکین اور ذمہ داروں اور ان وفادار مقامی ملیشیاؤں کی شرکت سے ہو رہا ہے جہاں منشیات کی گولیوں کو وسیع پیمانے پر فروغ دیا جا رہا ہے ایک ایسے وقت میں جب ان کی پیداوار خطے میں واقع فیکٹریوں میں ہو رہی ہے۔
آبزرویٹری نے اپنے ذرائع کے مطابق ان کی تعداد کا تخمینہ تقریبا 14 لگایا ہے جن کی تقسیم مندرجہ ذیل انداز میں کی گئی ہے: سرغایا میں 3 فیکٹریاں، رنکوس، عسال الود اور جبہ میں سے ہر ایک میں دو فیکٹریاں، اور تلفيتا، بخعة، الطفيل، مضايا اور الصبورة میں سے ہر ایک میں ایک فیکٹری ہے جہاں ان فیکٹریوں کی مصنوعات کو خطے میں فروخت کیا جاتا ہے اور شام کے مختلف علاقوں میں اس کی برآمد کی جاتی ہے اور حکومت کے علاقوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ یہ چیزیں شام کے علاقوں سے باہر بھی جاتی ہیں۔(۔۔۔)
بدھ 06 رجب 1442 ہجرى – 17 فروری 2021ء شماره نمبر [15422]