لبنان کے ساتھ شام کی سرحد پر منشیات کے 14 فیکٹریاں

قلمون پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ کو دیکھا جا سکتا ہے (ویکیپیڈیا)
قلمون پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ کو دیکھا جا سکتا ہے (ویکیپیڈیا)
TT

لبنان کے ساتھ شام کی سرحد پر منشیات کے 14 فیکٹریاں

قلمون پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ کو دیکھا جا سکتا ہے (ویکیپیڈیا)
قلمون پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ کو دیکھا جا سکتا ہے (ویکیپیڈیا)
گزشتہ روز "سیریئن آبزرویٹری برائے ہیومن رائٹس" نے اطلاع دی ہے لبنان کی سرحد کے شامی جانب 14 فیکٹریوں میں تیار کردہ منشیات کو فروغ دینے میں لبنانی حزب اللہ اور شامی ملیشیاؤں کی شرکت ہوئی ہے۔

"آبزرویٹری" نے دمشق کے دیہی علاقوں سے لگے لبنان کے ساتھ قلمون نامی سرحدی خطے کے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے اس پورے علاقے میں چرس اور منشیات کی گولیوں کی تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے اور یہ کام حزب اللہ کے اراکین اور ذمہ داروں اور ان وفادار مقامی ملیشیاؤں کی شرکت سے ہو رہا ہے جہاں منشیات کی گولیوں کو وسیع پیمانے پر فروغ دیا جا رہا ہے ایک ایسے وقت میں جب ان کی پیداوار خطے میں واقع فیکٹریوں میں ہو رہی ہے۔

آبزرویٹری نے اپنے ذرائع کے مطابق ان کی تعداد کا تخمینہ تقریبا 14 لگایا ہے جن کی تقسیم مندرجہ ذیل انداز میں کی گئی ہے: سرغایا میں 3 فیکٹریاں، رنکوس، عسال الود اور جبہ میں سے ہر ایک میں دو فیکٹریاں، اور تلفيتا، بخعة، الطفيل، مضايا  اور الصبورة میں سے ہر ایک میں ایک فیکٹری ہے جہاں  ان فیکٹریوں کی مصنوعات کو خطے میں فروخت کیا جاتا ہے اور شام کے مختلف علاقوں میں اس کی برآمد کی جاتی ہے اور حکومت کے علاقوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ یہ چیزیں شام کے علاقوں سے باہر بھی جاتی ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 06 رجب 1442 ہجرى – 17 فروری 2021ء شماره نمبر [15422]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]