دیاب نے عون کا سامنا کرتے ہوئے کابینہ کے معاہدے کو کیا مسترد https://urdu.aawsat.com/home/article/2813221/%D8%AF%DB%8C%D8%A7%D8%A8-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D9%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A7-%DA%A9%D8%B1%D8%AA%DB%92-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%DA%A9%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D8%B1%D8%AF
دیاب نے عون کا سامنا کرتے ہوئے کابینہ کے معاہدے کو کیا مسترد
عون اور دیاب کو ان کی سابقہ میٹنگوں کے درمیان انہیں دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
بیروت: محمد شقیر
TT
TT
دیاب نے عون کا سامنا کرتے ہوئے کابینہ کے معاہدے کو کیا مسترد
عون اور دیاب کو ان کی سابقہ میٹنگوں کے درمیان انہیں دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
لبنان کے صدر مائکل عون اور نگران وزیر اعظم حسان دیاب کے درمیان خاموش بحران جاری ہے؛ کیونکہ نگران وزیر اعظم نے عون کی طرف سے کونسل کو طلب کرنے کے مطالبے کے اصرار مسترد کر دیا ہے کیونکہ وہ اس مہم کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اور عون نے خود اس کا اظہار اس وقت کیا ہے جب لبنانی یونیورسیٹی کے اندر فل ٹائم پروفیسروں کی کمیٹی نے ان کا استقبال کیا اور وزراء کی طرف سے موجودہ سال کے بجٹ قانون کے مسودے کا مطالعہ نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ نمائندے کونسل آئین کی تفسیر کرنے کے سلسلہ اجازت دے اور سرکاری اجلاسوں پر بات کرنے اور اس کی منظوری کرنے کے لئے سب کو مدعو کرے۔
الشرق الاوسط نے وزارتی ذرائع سے یہ معلوم کیا ہے کہ صدر دیاب جو سرائے میں اپنے دفتر میں وقتا فوقتا حاضر رہتے ہیں وہ اپنے اصولی موقف پر اصرار کررہے ہیں کہ وہ وزارتی مجلس کو دعوت نہ دیں اور بہت ویادہ تنگ دائرے میں وزارتی کمیٹی کے اجلاسوں کی محض صدارت کریں۔ بہت ہی محدود حدود میں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)