دیاب نے عون کا سامنا کرتے ہوئے کابینہ کے معاہدے کو کیا مسترد

عون اور دیاب کو ان کی سابقہ میٹنگوں کے درمیان انہیں دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
عون اور دیاب کو ان کی سابقہ میٹنگوں کے درمیان انہیں دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
TT

دیاب نے عون کا سامنا کرتے ہوئے کابینہ کے معاہدے کو کیا مسترد

عون اور دیاب کو ان کی سابقہ میٹنگوں کے درمیان انہیں دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
عون اور دیاب کو ان کی سابقہ میٹنگوں کے درمیان انہیں دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
لبنان کے صدر مائکل عون اور نگران وزیر اعظم حسان دیاب کے درمیان خاموش بحران جاری ہے؛ کیونکہ نگران وزیر اعظم نے عون کی طرف سے کونسل کو طلب کرنے کے مطالبے کے اصرار مسترد کر دیا ہے کیونکہ وہ اس مہم کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اور عون نے خود اس کا اظہار اس وقت کیا ہے جب لبنانی یونیورسیٹی کے اندر فل ٹائم پروفیسروں کی کمیٹی نے ان کا استقبال کیا اور وزراء کی طرف سے موجودہ سال کے بجٹ قانون کے مسودے کا مطالعہ نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ نمائندے کونسل آئین کی تفسیر کرنے کے سلسلہ اجازت دے اور سرکاری اجلاسوں پر بات کرنے اور اس کی منظوری کرنے کے لئے سب کو مدعو کرے۔

الشرق الاوسط نے وزارتی ذرائع سے یہ معلوم کیا ہے کہ صدر دیاب جو سرائے میں اپنے دفتر میں وقتا فوقتا حاضر رہتے ہیں وہ اپنے اصولی موقف پر اصرار کررہے ہیں کہ وہ وزارتی مجلس کو دعوت نہ دیں اور بہت ویادہ تنگ دائرے میں وزارتی کمیٹی کے اجلاسوں کی محض صدارت کریں۔ بہت ہی محدود حدود میں۔(۔۔۔)

بدھ 06 رجب 1442 ہجرى – 17 فروری 2021ء شماره نمبر [15422]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]