دمشق نے تل ابیب کے ساتھ روسی ثالثی کا کیا اعتراف

دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں ملبے کے درمیان سوار ایک خاندان کو موٹرسائکل پر دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں ملبے کے درمیان سوار ایک خاندان کو موٹرسائکل پر دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

دمشق نے تل ابیب کے ساتھ روسی ثالثی کا کیا اعتراف

دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں ملبے کے درمیان سوار ایک خاندان کو موٹرسائکل پر دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں ملبے کے درمیان سوار ایک خاندان کو موٹرسائکل پر دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز دمشق نے شام اور اسرائیل کے مابین قیدی تبادلے کے لئے تل ابیب کے ساتھ روسی ثالثی کے وجود کی تصدیق کی ہے اور گزشتہ روز شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (سانا) نے اطلاع دی ہے کہ اس وقت روسی ثالثی کے ذریعہ نہال المقت اور ذياب قهموز کو آزاد کرانے کے سلسلے میں ایک کاروائی ہونی ہے جس کے دوران اس اسرائیلی خاتون کو آزاد کیا جائے گا جو غلطی سے قنیطرہ کے خطے میں داخل ہو گئی تھی جہاں سے اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔

فلسطینی قیدیوں کے کلب نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ قابض جیل خانہ انتظامیہ نے قہموز کو طلب کیا ہے تاکہ اسے رہا کرکے شام بھیجنے کے فیصلے سے آگاہ کیا جائے اور یہ کاروائی شام اور اسرائیل کے مابین روس کے ذریعہ ثالثی کے معاہدے کے تحت ہو رہی ہے اور یہ اقدام اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو کی طرف سے منگل کی شام کابینہ کے ہنگامی اجلاس طلب کرنے کے چند روز بعد سامنے آیا ہے جب انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے رابطہ کیا تھا۔

اسی سلسلہ میں شام میں روسی صدر کے مندوب الیگزینڈر لاورنتیاف نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ماسکو اور تل ابیب کے مابین جاری مشاورت کے نتیجے میں شام میں اسرائیلی حملوں کو روکنے کے سلسلہ میں ایک معاہدہ نکل کر سامنے آئے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 07 رجب 1442 ہجرى – 18 فروری 2021ء شماره نمبر [15423]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]