خرطوم نے ادیس ابابا میں اپنے سفیر کو کو طلب کر لیا ہے

خرطوم نے ادیس ابابا میں اپنے سفیر کو کو طلب کر لیا ہے
TT

خرطوم نے ادیس ابابا میں اپنے سفیر کو کو طلب کر لیا ہے

خرطوم نے ادیس ابابا میں اپنے سفیر کو کو طلب کر لیا ہے
ایک طرف سعودی وزیر مملکت برائے افریقی امور احمد عبد العزیز قطان نے گزشتہ روز خرطوم میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب عرب ممالک کی آبی تحفظ کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے اور اس نے "نہضہ ڈیم" فائل کو اس انداز سے ختم کرنے کی کوشش کا اعلان کیا ہے جس سے سوڈان، مصر اور ایتھوپیا کے حقوق مکمل طور پر مل سکیں گے اور سوڈانی وزارت خارجہ نے ایتھوپیا میں اپنے سفیر کو طلب کیا تاکہ وہ سرحدی فائلوں اور نہضہ ڈیم کی پیشرفت کے سلسلہ میں ان سے مشورہ کر سکیں۔

سعودی وزیر نے ڈیم کے بحران کے حل کرنے کے لئے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی رہنمائی میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی اور ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبی احمد کے ساتھ ہونے والے گزشتہ اجلاسوں کا انکشاف کیا ہے۔

قطان نے سوڈانی عبوری خودمختاری کونسل کے چیئرمین عبد الفتاح البرہا، ان کے نائب محمد حمدان دقلو اور وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک سے ملاقات کی ہے اور ان ملاقاتوں میں سوڈان اور سعودی عرب اور دونوں ممالک کے عوام کے مابین ٹھوس دوطرفہ تعلقات کی اہمیت پر اس طرح سے زور دیا گیا کہ دونوں ممالک کی قیادت کو مشترکہ مفادات کی خدمت کے لئے ان کو آگے بڑھانا اور ترقی دینی ہوگی۔(۔۔۔)

 جمعرات 07 رجب 1442 ہجرى – 18 فروری 2021ء شماره نمبر [15423]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]