لبنان میں "عالمگیریت" کی تجویز کے سلسلہ میں آپس میں ہوئی تقسیم

مورن پیٹریارچ بیچارہ الراعی کو دیکھا جا سکتا ہے  (رائٹرز)
مورن پیٹریارچ بیچارہ الراعی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لبنان میں "عالمگیریت" کی تجویز کے سلسلہ میں آپس میں ہوئی تقسیم

مورن پیٹریارچ بیچارہ الراعی کو دیکھا جا سکتا ہے  (رائٹرز)
مورن پیٹریارچ بیچارہ الراعی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لبنانی سیاسی قوتیں مورن پیٹریارچ بیچارہ الراعی کے لبنانی مسئلے کو بین الاقوامی بنانے کے مطالبے پر تقسیم ہوگئیں ہیں کیونکہ کچھ لوگ ان کے حامی ہو چکے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ سیاسی اور اقتصادی بحرانوں میں گھرے ہوئے ملک کو بچانے کا یہ آخری موقع ہے اور کچھ لوگ ان کے مخالف ہیں کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ یہ تباہی وبربادی، جنگ اور بیرون ملک کو لبنان پر حملہ کرنے کی دعوت دینے کے قائم مقام ہے جیسا کہ حزب اللہ نے اس بات کے ان انتباہات کے جواب میں دینے والے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت تشکیل دینے میں ناکامی اقوام متحدہ کے میثاق کے ساتویں باب کی طرف آمادہ کیا ہے۔

منگل کی شام حزب اللہ کا موقف اس کے ہائی پروفائل سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کی زبانی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ معاملے کو سلامتی کونسل میں جانے کا مطلب یہ ہے کہ ہم دنیا کے تمام ممالک کو ان کے مفادات کے حصول کے لئے لبنان لا رہے ہیں اور یہ لبنان کے مفاد کے مخالف ہے اور خودمختاری کے اصول سے بھی متصادم ہو رہا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 07 رجب 1442 ہجرى – 18 فروری 2021ء شماره نمبر [15423]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]