لبنان میں "عالمگیریت" کی تجویز کے سلسلہ میں آپس میں ہوئی تقسیم

مورن پیٹریارچ بیچارہ الراعی کو دیکھا جا سکتا ہے  (رائٹرز)
مورن پیٹریارچ بیچارہ الراعی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لبنان میں "عالمگیریت" کی تجویز کے سلسلہ میں آپس میں ہوئی تقسیم

مورن پیٹریارچ بیچارہ الراعی کو دیکھا جا سکتا ہے  (رائٹرز)
مورن پیٹریارچ بیچارہ الراعی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لبنانی سیاسی قوتیں مورن پیٹریارچ بیچارہ الراعی کے لبنانی مسئلے کو بین الاقوامی بنانے کے مطالبے پر تقسیم ہوگئیں ہیں کیونکہ کچھ لوگ ان کے حامی ہو چکے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ سیاسی اور اقتصادی بحرانوں میں گھرے ہوئے ملک کو بچانے کا یہ آخری موقع ہے اور کچھ لوگ ان کے مخالف ہیں کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ یہ تباہی وبربادی، جنگ اور بیرون ملک کو لبنان پر حملہ کرنے کی دعوت دینے کے قائم مقام ہے جیسا کہ حزب اللہ نے اس بات کے ان انتباہات کے جواب میں دینے والے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت تشکیل دینے میں ناکامی اقوام متحدہ کے میثاق کے ساتویں باب کی طرف آمادہ کیا ہے۔

منگل کی شام حزب اللہ کا موقف اس کے ہائی پروفائل سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کی زبانی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ معاملے کو سلامتی کونسل میں جانے کا مطلب یہ ہے کہ ہم دنیا کے تمام ممالک کو ان کے مفادات کے حصول کے لئے لبنان لا رہے ہیں اور یہ لبنان کے مفاد کے مخالف ہے اور خودمختاری کے اصول سے بھی متصادم ہو رہا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 07 رجب 1442 ہجرى – 18 فروری 2021ء شماره نمبر [15423]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]