جزائر کے صدر سیاسی اتحاد تشکیل دینے کے لئے تیارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2815871/%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%D8%AA%D8%B4%DA%A9%DB%8C%D9%84-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1
ڈاکٹر احمد بن مبارک کو گزشتہ روز ریاض میں سفیر ولادی میر ڈوڈشکن سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
جزائر: بوعلام غمراسہ
TT
TT
جزائر کے صدر سیاسی اتحاد تشکیل دینے کے لئے تیار
ڈاکٹر احمد بن مبارک کو گزشتہ روز ریاض میں سفیر ولادی میر ڈوڈشکن سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
جزائر کے صدر عبد المجید تبون ایک وفادار سیاسی اتحاد کی تشکیل دینے جارہے ہیں جو صدارتی اکثریت کی مانند ہوگی جسے پارلیمانی انتخابات وقت مقررہ سے قبل تیار کرے گی اور وہ اسے رواں سال کے اختتام سے قبل منعقد کرنا چاہتے ہیں جبکہ اپوزیشن کے ایک حصے نے 2022 میں ابتدائی صدارتی انتخابات کرانے اور سیاسی بحران سے باہر نکلنے کے لئے قومی اتحاد کی حکومت بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔
صدر تبون نے تین جماعتوں پر مشتمل ایک سیاسی اتحاد تشکیل دے کر اپنے اقتدار کو مستحکم کرنے کی کوششیں شروع کی ہے جس کے متعلق یہ توقع کی جارہی ہے کہ وہ اس نئی قومی عوامی اسمبلی میں اکثریت حاصل کریں گے جو متوقع قانون ساز کے ذریعہ تیار کی جائے گی اور ان پارٹیوں میں ایک سفیان جیلالی کی سربراہی میں "نئی نسل" نامی پارٹی ہے جو سابق صدر عبد العزیز بوتفلیقہ کی شدید مخالف تھی، بلعید عبد العزیز کی سربراہی میں "مستقبل فرنٹ" ہے اور سابق وزیر سیاحت عبد القادر بن قرینہ کی سربراہی میں "قومی اصلاحی تحریک" (ایک اسلام پسند) پارٹی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)