گریفتھس نے حوثیوں کی مذمت کی ہے اور کشیدگی کے خاتمے کا کیا مطالبہ

یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی مارٹن گریفتھس کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی مارٹن گریفتھس کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

گریفتھس نے حوثیوں کی مذمت کی ہے اور کشیدگی کے خاتمے کا کیا مطالبہ

یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی مارٹن گریفتھس کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی مارٹن گریفتھس کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھس نے حوثیوں کی مذمت کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مارب پر اپنا حملہ بند کرے اور یہ بھی کہا کہ اس سے لاکھوں شہریوں کی جان کو خطرہ ہے اور زمین پر طاقت کے ذریعہ اپنے مفادات کی حصولیابی کی کوشش کرنے سے پورے امن عمل کے امکانات کو خطرہ لاحق ہے۔

گریفتھس نے کل ایک ویڈیو کال کے ذریعے سلامتی کونسل کے عوامی اجلاس میں بات کی ہے لیکن کونسل کے ذریعہ کشیدگی کو روکنے کے لئے معاون اقدامات اٹھائے جانے کے امکان کے سلسلہ میں مشورہ کرنے کے لئے بند کردیا گیا اور ریاستہائے متحدہ امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ حوثیوں کی سرگرمیوں کی نگرانی بہت قریب سے کررہا ہے تاکہ اس بات کا اندازہ لگایا جا سکے کہ آیا ان کے خلاف تعزیراتی اقدامات اٹھانے کا کوئی جواز موجود ہے یا نہیں اور یمن اور سعودی عرب کے خلاف ان کے حملوں کو ناقابل قبول بھی قرار دیا ہے۔

اسی سلسلہ میں اقوام متحدہ کے نائب سکریٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امداد کے ذمہ دار مارک لو کوک نے حوثیوں پر الزام لگایا ہے کہ یہ لوگ باقاعدگی کے ساتھ امداد کی فراہمی میں مداخلت کرتے ہیں اور امدادی ایجنسیوں اور ان کے عملے کو ہراساں کرتے ہیں اور اخیر میں پر زور انداز میں کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 08 رجب 1442 ہجرى – 19 فروری 2021ء شماره نمبر [15424]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]