گریفتھس نے حوثیوں کی مذمت کی ہے اور کشیدگی کے خاتمے کا کیا مطالبہ

یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی مارٹن گریفتھس کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی مارٹن گریفتھس کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

گریفتھس نے حوثیوں کی مذمت کی ہے اور کشیدگی کے خاتمے کا کیا مطالبہ

یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی مارٹن گریفتھس کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی مارٹن گریفتھس کو دیکھا جا سکتا ہے
یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھس نے حوثیوں کی مذمت کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مارب پر اپنا حملہ بند کرے اور یہ بھی کہا کہ اس سے لاکھوں شہریوں کی جان کو خطرہ ہے اور زمین پر طاقت کے ذریعہ اپنے مفادات کی حصولیابی کی کوشش کرنے سے پورے امن عمل کے امکانات کو خطرہ لاحق ہے۔

گریفتھس نے کل ایک ویڈیو کال کے ذریعے سلامتی کونسل کے عوامی اجلاس میں بات کی ہے لیکن کونسل کے ذریعہ کشیدگی کو روکنے کے لئے معاون اقدامات اٹھائے جانے کے امکان کے سلسلہ میں مشورہ کرنے کے لئے بند کردیا گیا اور ریاستہائے متحدہ امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ حوثیوں کی سرگرمیوں کی نگرانی بہت قریب سے کررہا ہے تاکہ اس بات کا اندازہ لگایا جا سکے کہ آیا ان کے خلاف تعزیراتی اقدامات اٹھانے کا کوئی جواز موجود ہے یا نہیں اور یمن اور سعودی عرب کے خلاف ان کے حملوں کو ناقابل قبول بھی قرار دیا ہے۔

اسی سلسلہ میں اقوام متحدہ کے نائب سکریٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امداد کے ذمہ دار مارک لو کوک نے حوثیوں پر الزام لگایا ہے کہ یہ لوگ باقاعدگی کے ساتھ امداد کی فراہمی میں مداخلت کرتے ہیں اور امدادی ایجنسیوں اور ان کے عملے کو ہراساں کرتے ہیں اور اخیر میں پر زور انداز میں کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 08 رجب 1442 ہجرى – 19 فروری 2021ء شماره نمبر [15424]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]