ایک طرف دنیا بھر میں وائرس سے ہونے والے اموات کی تعداد 25 لاکھ تک پہنچ گئی ہے اور ان سے 110 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں تو دوسری طرف عالمی ادارۂ صحت کو گزشتہ منگل کے دن وائرس سے متعلق ایک پرامید دوا کے بارے میں اطلاعات ملی ہیں اور ان بیانات میں اس کی تاثیر اور انتظامیہ کے طریقۂ کار کے بارے میں بھی تذکرہ ہے اور اسے ریاستہائے متحدہ کی ایموری یونیورسیٹی کے محققین نے تیار کیا ہے اور اسے سارے موسموں سے متعلق موسمی انفلوئنزا کا مقابلہ کرنے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے اور تجربہ گاہوں کے ٹیسٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ دیگر وائرس کے ساتھ ساتھ کورونا وایروز کے خلاف بھی موثر ہے۔
اس دوا کی امتیازی شان یہ ہے کہ یہ پہلی دوا ہے جسے اسپتال میں انجیکشن لگانے کی ضرورت کے بغیر گھر میں لیا جاسکتا ہے، نیز یہ انفیکشن کو روکنے اور ان لوگوں میں وائرس کی منتقلی کو روکنے میں بھی مدد کرتا ہے جو مسلسل "کوویڈ-19" کے لوگوں سے رابطے میں ہیں۔(۔۔۔)
جمعہ 08 رجب 1442 ہجرى – 19 فروری 2021ء شماره نمبر [15424]