"کورونا" کے لئے جلد ہی ایک بھروسہ مند علاج کا ہوگا انکشاف

"کورونا" کے لئے جلد ہی ایک بھروسہ مند علاج کا ہوگا انکشاف
TT

"کورونا" کے لئے جلد ہی ایک بھروسہ مند علاج کا ہوگا انکشاف

"کورونا" کے لئے جلد ہی ایک بھروسہ مند علاج کا ہوگا انکشاف
ماہرین نے "کوویڈ ۔19" مریضوں کے علاج ومعالجے کے بارے میں اپنی امید کا اظہار کیا ہے کیونکہ بعض دوائیں کلینیکل ٹرائلز کے آخری مراحل میں پہنچ چکی ہیں اور یہ خبر امید افزا اور ساتھ ہی پوری دنیا میں ویکسینیشن کی مہم چل رہی ہے۔

ایک طرف دنیا بھر میں وائرس سے ہونے والے اموات کی تعداد 25 لاکھ تک پہنچ گئی ہے اور ان سے 110 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں تو دوسری طرف عالمی ادارۂ صحت کو گزشتہ منگل کے دن وائرس سے متعلق ایک پرامید دوا کے بارے میں اطلاعات ملی ہیں  اور ان بیانات میں اس کی تاثیر اور انتظامیہ کے طریقۂ کار کے بارے میں بھی تذکرہ ہے اور اسے ریاستہائے متحدہ کی ایموری یونیورسیٹی کے محققین نے تیار کیا ہے اور اسے سارے موسموں سے متعلق موسمی انفلوئنزا کا مقابلہ کرنے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے اور تجربہ گاہوں کے ٹیسٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ دیگر وائرس کے ساتھ ساتھ کورونا وایروز کے خلاف بھی موثر ہے۔

اس دوا کی امتیازی شان یہ ہے کہ یہ پہلی دوا ہے جسے اسپتال میں انجیکشن لگانے کی ضرورت کے بغیر گھر میں لیا جاسکتا ہے، نیز یہ انفیکشن کو روکنے اور ان لوگوں میں وائرس کی منتقلی کو روکنے میں بھی مدد کرتا ہے جو مسلسل "کوویڈ-19" کے لوگوں سے رابطے میں ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 08 رجب 1442 ہجرى – 19 فروری 2021ء شماره نمبر [15424]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]