کے جی بی کے ایک ایجنٹ کوہین کو دمشق میں دیکھا گیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2816536/%DA%A9%DB%92-%D8%AC%DB%8C-%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%DB%8C%D8%AC%D9%86%D9%B9-%DA%A9%D9%88%DB%81%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%D9%85%D8%B4%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%DB%8C%DA%A9%DA%BE%D8%A7-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
کے جی بی کے ایک ایجنٹ کوہین کو دمشق میں دیکھا گیا ہے
دمشق کی ایک سڑک پر ایک سوویت افسر کے ذریعہ ایلی کوہین کی لی گئی ایک نایاب تصویر دیکھی جا سکتی ہے (روس ٹوڈے)
روس نے اسرائیل کے جاسوس ایلی کوہین کے بارے میں نئی تفصیلات کا انکشاف کیا ہے جسے کامل امین تابت کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کے پاس دمشق کی ایک گلی میں اس کی نادر تصویر بھی ہے اور جس وقت اس کو جاسوسی کی وجہ سے گرفتار کیا کیا اور پھانسی دی گئی اس وقت ایک سوویت انٹیلی جنس سروس کا آدمی بھی اس کے ساتھ تھا اور جس سال 1965 میں کوہین کی پھانسی ہوئی اسی سال وہ وہاں سے واپس چلا آیا اور ابھی صدر ولادیمیر پوتن سے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو کی درخواست پر جاسوس کی باقیات کو واپس کرنے میں ماسکو کے موجودہ کردار کے بارے میں سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
کوہین کے کردار اور اس کی سرعام پھانسی سے پہلے اس کے انکشاف کے طریقے کے بارے میں بہت سی کہانیاں بنی ہوئی ہیں لیکن انگریزی زبان کے "روس ٹوڈے" چینل نے ایک سلسلہ پیش کیا ہے جس میں "سوویت دستاویزات" شامل ہیں اور اس کا اعلان پہلی بار کیا گیا ہے اور اس کہانی کی کلید ایک فلم ہے جس کی تلاش جاری ہے اور اس میں دمشق کی ایک سڑک پر ایک شخص کی پیدل چلنے کی تصویر ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کوہین کی تصویر ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)