کے جی بی کے ایک ایجنٹ کوہین کو دمشق میں دیکھا گیا ہے

دمشق کی ایک سڑک پر ایک سوویت افسر کے ذریعہ ایلی کوہین کی لی گئی ایک نایاب تصویر دیکھی جا سکتی ہے (روس ٹوڈے)
دمشق کی ایک سڑک پر ایک سوویت افسر کے ذریعہ ایلی کوہین کی لی گئی ایک نایاب تصویر دیکھی جا سکتی ہے (روس ٹوڈے)
TT

کے جی بی کے ایک ایجنٹ کوہین کو دمشق میں دیکھا گیا ہے

دمشق کی ایک سڑک پر ایک سوویت افسر کے ذریعہ ایلی کوہین کی لی گئی ایک نایاب تصویر دیکھی جا سکتی ہے (روس ٹوڈے)
دمشق کی ایک سڑک پر ایک سوویت افسر کے ذریعہ ایلی کوہین کی لی گئی ایک نایاب تصویر دیکھی جا سکتی ہے (روس ٹوڈے)
روس نے اسرائیل کے جاسوس ایلی کوہین کے بارے میں نئی ​​تفصیلات کا انکشاف کیا ہے جسے کامل امین تابت کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کے پاس دمشق کی ایک گلی میں اس کی نادر تصویر بھی ہے اور جس وقت اس کو جاسوسی کی وجہ سے گرفتار کیا کیا اور پھانسی دی گئی اس وقت ایک سوویت انٹیلی جنس سروس کا آدمی بھی اس کے ساتھ تھا اور جس سال 1965 میں کوہین کی پھانسی ہوئی اسی سال وہ وہاں سے واپس چلا آیا اور ابھی صدر ولادیمیر پوتن سے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو کی درخواست پر جاسوس کی باقیات کو واپس کرنے میں ماسکو کے موجودہ کردار کے بارے میں سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔

کوہین کے کردار اور اس کی سرعام پھانسی سے پہلے اس کے انکشاف کے طریقے کے بارے میں بہت سی کہانیاں بنی ہوئی ہیں لیکن انگریزی زبان کے "روس ٹوڈے" چینل نے ایک سلسلہ پیش کیا ہے جس میں "سوویت دستاویزات" شامل ہیں اور اس کا اعلان پہلی بار کیا گیا ہے اور اس کہانی کی کلید ایک فلم ہے جس کی تلاش جاری ہے اور اس میں دمشق کی ایک سڑک پر ایک شخص کی پیدل چلنے کی تصویر ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کوہین کی تصویر ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 08 رجب 1442 ہجرى – 19 فروری 2021ء شماره نمبر [15424]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]