کے جی بی کے ایک ایجنٹ کوہین کو دمشق میں دیکھا گیا ہے

دمشق کی ایک سڑک پر ایک سوویت افسر کے ذریعہ ایلی کوہین کی لی گئی ایک نایاب تصویر دیکھی جا سکتی ہے (روس ٹوڈے)
دمشق کی ایک سڑک پر ایک سوویت افسر کے ذریعہ ایلی کوہین کی لی گئی ایک نایاب تصویر دیکھی جا سکتی ہے (روس ٹوڈے)
TT

کے جی بی کے ایک ایجنٹ کوہین کو دمشق میں دیکھا گیا ہے

دمشق کی ایک سڑک پر ایک سوویت افسر کے ذریعہ ایلی کوہین کی لی گئی ایک نایاب تصویر دیکھی جا سکتی ہے (روس ٹوڈے)
دمشق کی ایک سڑک پر ایک سوویت افسر کے ذریعہ ایلی کوہین کی لی گئی ایک نایاب تصویر دیکھی جا سکتی ہے (روس ٹوڈے)
روس نے اسرائیل کے جاسوس ایلی کوہین کے بارے میں نئی ​​تفصیلات کا انکشاف کیا ہے جسے کامل امین تابت کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کے پاس دمشق کی ایک گلی میں اس کی نادر تصویر بھی ہے اور جس وقت اس کو جاسوسی کی وجہ سے گرفتار کیا کیا اور پھانسی دی گئی اس وقت ایک سوویت انٹیلی جنس سروس کا آدمی بھی اس کے ساتھ تھا اور جس سال 1965 میں کوہین کی پھانسی ہوئی اسی سال وہ وہاں سے واپس چلا آیا اور ابھی صدر ولادیمیر پوتن سے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو کی درخواست پر جاسوس کی باقیات کو واپس کرنے میں ماسکو کے موجودہ کردار کے بارے میں سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔

کوہین کے کردار اور اس کی سرعام پھانسی سے پہلے اس کے انکشاف کے طریقے کے بارے میں بہت سی کہانیاں بنی ہوئی ہیں لیکن انگریزی زبان کے "روس ٹوڈے" چینل نے ایک سلسلہ پیش کیا ہے جس میں "سوویت دستاویزات" شامل ہیں اور اس کا اعلان پہلی بار کیا گیا ہے اور اس کہانی کی کلید ایک فلم ہے جس کی تلاش جاری ہے اور اس میں دمشق کی ایک سڑک پر ایک شخص کی پیدل چلنے کی تصویر ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کوہین کی تصویر ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 08 رجب 1442 ہجرى – 19 فروری 2021ء شماره نمبر [15424]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]