جزائر میں حکومت میں ردوبدل کی توقع ہے

صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جزائر میں حکومت میں ردوبدل کی توقع ہے

صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جزائر کے صدر عبد المجید تبون نے گزشتہ روز قومی عوامی اسمبلی (پارلیمنٹ کے پہلے چیمبر) کو تحلیل کرنے اور تاریخ بتائے بغیر ابتدائی قانون ساز انتخابات کے انتظامات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ پاپولر موومنٹ کے زیر حراست 30 سے 60 افراد کی معافی کے لئے ایک صدارتی فرمان پر دستخط کیا گیا ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کی جانے والی ایک تقریر میں تبون نے اگلے 48 گھنٹوں کے اندر اپنی حکومت کے اندر تبدیلی کرنے کے اپنے عزم وارادے کی تصدیق کی ہے اور اس میں ان شعبوں کو بھی شامل کیا جائے گا جن میں ناکامی ثابت ہوئی ہے اور انہوں نے یہ بھی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان مسائل کے بارے میں شہریوں کی تنقیدات کو سنی ہے جن سے وہ روزانہ سامنا کرتے ہیں اور صدر نے حکومتی ٹیم کو چھوڑنے والے وزراء کے بارے میں نہیں بتایا ہے اور یہ خیال کیا جارہا ہے کہ وزیر اعظم عبد العزیز جراد کا ہی آنے والی تبدیلی سے تعلق ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 08 رجب 1442 ہجرى – 19 فروری 2021ء شماره نمبر [15424]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]