جزائر میں حکومت میں ردوبدل کی توقع ہے

صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جزائر میں حکومت میں ردوبدل کی توقع ہے

صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر عبد المجید تبون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جزائر کے صدر عبد المجید تبون نے گزشتہ روز قومی عوامی اسمبلی (پارلیمنٹ کے پہلے چیمبر) کو تحلیل کرنے اور تاریخ بتائے بغیر ابتدائی قانون ساز انتخابات کے انتظامات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ پاپولر موومنٹ کے زیر حراست 30 سے 60 افراد کی معافی کے لئے ایک صدارتی فرمان پر دستخط کیا گیا ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کی جانے والی ایک تقریر میں تبون نے اگلے 48 گھنٹوں کے اندر اپنی حکومت کے اندر تبدیلی کرنے کے اپنے عزم وارادے کی تصدیق کی ہے اور اس میں ان شعبوں کو بھی شامل کیا جائے گا جن میں ناکامی ثابت ہوئی ہے اور انہوں نے یہ بھی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان مسائل کے بارے میں شہریوں کی تنقیدات کو سنی ہے جن سے وہ روزانہ سامنا کرتے ہیں اور صدر نے حکومتی ٹیم کو چھوڑنے والے وزراء کے بارے میں نہیں بتایا ہے اور یہ خیال کیا جارہا ہے کہ وزیر اعظم عبد العزیز جراد کا ہی آنے والی تبدیلی سے تعلق ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 08 رجب 1442 ہجرى – 19 فروری 2021ء شماره نمبر [15424]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]