"حشد شعبی" کے دھڑوں نے نینوہ گورنریٹ اور اس کے مرکز میں واقع زندگی کے اصل شعبوں پر اپنی گرفت اور کنٹرول جما لی ہے اور دوسری طرف «رَبْع الله» نامی ایک گروپ موصل اور اس کے مضافات میں حشد کی موجودگی کی مخالفت کرنے والے ہر شخص کو خوفزدہ کررہا ہے۔
فوجی ماہر فیصل حسن نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ اس "حشد شعبی کے 30ویں بریگیڈ جو (کتائب حزب اللہ) سے وابستہ گروپوں اور (اہل الحق گروپ) سے وابستہ دیگر افراد پر مشتمل ہے سرحدزں پر پھیل رہے ہیں اور یہ پھیلنا موصل کے شمال مشرق میں واقع بعشیقہ کے علاقے سے شروع ہو کر شہر کے جنوب مشرق میں واقع نمرود کے علاقے تک ہوا ہے جبکہ (امن بریگیڈ) سے تعلق رکھنے والے دھڑے الکویر کے علاقے سے حمام العليل علاقے تک پھیلے ہوئے ہیں جہاں سے (بریگیڈ) اور (عصائب) دھڑوں کا کنٹرول شروع ہوکر سنجر کے علاقہ پک پپہنچتا ہے اور اسی علاقہ میں یہ دونوں گروہ بدر گروپوں اور مختلف نام کے ساتھ پھیلے ہوئے ہوئے ہیں اور انہیں میں (بریگیڈ امام الحسین)، (بریگیڈ 80)، (یزیدی حشد) اور دیگر ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 09 رجب 1442 ہجرى – 20 فروری 2021ء شماره نمبر [15425]