یمن میں سیاسی حل کے لئے سعودی عرب کی حمایت پر امریکی تعریف

یمن میں سیاسی حل کے لئے سعودی عرب کی حمایت پر امریکی تعریف
TT

یمن میں سیاسی حل کے لئے سعودی عرب کی حمایت پر امریکی تعریف

یمن میں سیاسی حل کے لئے سعودی عرب کی حمایت پر امریکی تعریف
امریکی انتظامیہ نے سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک دفاعی شراکت داری کی اہمیت کی تصدیق کرتے ہوئے خطے میں سلامتی اور استحکام کے لئے مملکت کے اہم کردار پر زور دیا ہے اور یہ سب باتیں ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور سعودی عرب ے وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کو پرسو روز امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ذریعہ آنے والے فون کال کے دوران سامنے آئی ہے۔

امریکی سکریٹری نے اپنے ملک کی طرف سے سعودی عرب پر حوثیوں کے حملوں کی مذمت کی ہے اور اپنے علاقوں کی دفاع کرنے کے سلسلہ میں سعودی عرب کی حمایت کرنے کے لئے واشنگٹن کی خواہش کا اظہار بھی کیا ہے۔

امریکی وزیر دفاع نے سعودی عرب کی طرف سے یمن میں سیاسی حل تک پہنچنے کی کوششوں کے سلسلہ میں ولی عہد شہزادہ کا شکریہ ادا کیا ہے اور انہوں نے سلامتی اور استحکام کے لئے ایرانی حکومت کی غیر مستحکم سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے اور خطے میں دہشت گرد تنظیموں کو شکست دینے کے لئے مشترکہ امریکی سعودی عزم کی طرف اشارہ بھی کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 09 رجب 1442 ہجرى – 20 فروری 2021ء شماره نمبر [15425]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]