سیون سمٹ میں ایک کثیر الجہتی دنیا پر زور دیا گیا ہے

گزشتہ روز برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ورچوئل سیون سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ورچوئل سیون سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سیون سمٹ میں ایک کثیر الجہتی دنیا پر زور دیا گیا ہے

گزشتہ روز برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ورچوئل سیون سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ورچوئل سیون سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
برطانیہ، کینیڈا  فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور امریکہ پر مشتمل گروپ آف سیون کے رہنماؤں نے جمعہ کے روز جو بائیڈن کے صدر کی حیثیت سے ریاست ہائے متحدہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے اجلاس کے دوران بین الاقوامی تعاون کے لئے ایک نیا باب کھولنے کا عہد کیا ہے۔

اس گروپ کے رہنماؤں نے ان کے اس ورچوئل سمٹ کے اختتام پر ایک مشترکہ جاری کردہ بیان میں کہا ہے جس میں جو بائڈن نے پہلی بار شرکت کی ہے انہوں نے کہا ہے کہ ریپبلکن، معیشت اور کھلی معاشرے کی حیثیت سے ہماری طاقتوں اور ہماری اقدار کی بنیاد پر ہم ایک ساتھ اور دوسروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ سنہ 2021 کو تبدیلی کا آئکون بنایا جا سکے جہاں صحت کو فروغ مل سکے اور اور ہمارے لوگ ترقی کر سکیں اور ہمارا سیارہ بھی خوشحال ہو سکے۔

اس گروپ کے رہنماؤں نے "کوویڈ" کی وبا اور دنیا کے غریب ترین ممالک میں ویکسین پہنچانے کے لئے مالی وعدوں میں 7.5 بلین ڈالر تک اضافے کرنے کے لئے تعاون کو تیز کرنے کے سلسلہ میں اتفاق رائے کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 09 رجب 1442 ہجرى – 20 فروری 2021ء شماره نمبر [15425]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]