امریکی اراکین پارلیمنٹ نے بائیڈن سے لقمان سلیم کے قاتلوں کا محاسبہ کرنے کا کیا مطالبہ

امریکی سفیر ڈوروتی شیہ کو لقمان سلیم کی آخری رسومات کے دوران اپنی تقریر کرتے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے دائیں طرف محترمہ سلمیٰ مرحوم کی والدہ اور ان کے بھائی ہادی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی سفیر ڈوروتی شیہ کو لقمان سلیم کی آخری رسومات کے دوران اپنی تقریر کرتے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے دائیں طرف محترمہ سلمیٰ مرحوم کی والدہ اور ان کے بھائی ہادی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکی اراکین پارلیمنٹ نے بائیڈن سے لقمان سلیم کے قاتلوں کا محاسبہ کرنے کا کیا مطالبہ

امریکی سفیر ڈوروتی شیہ کو لقمان سلیم کی آخری رسومات کے دوران اپنی تقریر کرتے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے دائیں طرف محترمہ سلمیٰ مرحوم کی والدہ اور ان کے بھائی ہادی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی سفیر ڈوروتی شیہ کو لقمان سلیم کی آخری رسومات کے دوران اپنی تقریر کرتے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے دائیں طرف محترمہ سلمیٰ مرحوم کی والدہ اور ان کے بھائی ہادی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی ایوان نمائندگان میں خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ ڈیموکریٹک نائب گریگوری میکس اور اس کے اعلی ریپبلکن مائک کول نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حزب اللہ کے لبنانی مخالف کارکن لقمان سلیم کے قتل کے مرتکب افراد پر پابندیاں عائد کریں۔

ان دونوں اراکین اسمبلی نے بائیڈن کو ایک خط لکھا ہے جس میں "میگنیٹسکی ایکٹ" کے تحت کانگریس کے ذریعہ پاس کردہ پابندیوں کو نافذ کرنے کے سلسلہ میں ان پر دباؤ بنایا گیا ہے تاکہ انسانی حقوق کی پامالی کے مرتکب افراد کا محاسبہ کیا جاسکے اور اس پیغام میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک بہادر کارکن کو اس بے رحم انداز سے قتل کرنے کا مقصد دوسروں کو ڈرانا اور خاموش کرنا ہے اور خاص طور پر لبنان کی سیاسی ہلاکتوں کی المناک تاریخ کی روشنی میں جہاں مجرموں کو یونہی چھوڑ دیا جاتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 09 رجب 1442 ہجرى – 20 فروری 2021ء شماره نمبر [15425]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]