المشری نے جنیوا اجلاس کے جواز پر اٹھائے سوال

جنیوا میں 3 فروری کو لیبیا کے پولیٹیکل فورم کے کام کے منظر کے ساتھ ساتھ دبیبہ کو اپنے پروگرام ڈسپلے اسکرین کے ذریعے شرکاء کو پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
جنیوا میں 3 فروری کو لیبیا کے پولیٹیکل فورم کے کام کے منظر کے ساتھ ساتھ دبیبہ کو اپنے پروگرام ڈسپلے اسکرین کے ذریعے شرکاء کو پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
TT

المشری نے جنیوا اجلاس کے جواز پر اٹھائے سوال

جنیوا میں 3 فروری کو لیبیا کے پولیٹیکل فورم کے کام کے منظر کے ساتھ ساتھ دبیبہ کو اپنے پروگرام ڈسپلے اسکرین کے ذریعے شرکاء کو پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
جنیوا میں 3 فروری کو لیبیا کے پولیٹیکل فورم کے کام کے منظر کے ساتھ ساتھ دبیبہ کو اپنے پروگرام ڈسپلے اسکرین کے ذریعے شرکاء کو پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
ملک لیبیا کی سپریم کونسل کے سربراہ خالد المشری نے اس سیاسی فورم کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھایا ہے جس کی میٹنگیں حال ہی میں جنیوا میں ختم ہوئیں ہیں اور کہا ہے کہ اس میں قانونی حیثیت کے اصل منبع کو نظر انداز کیا گیا ہے اور وہ عوام ہیں۔

المشری کا یہ ردعمل پرسو "فرانس 24" سیٹلائٹ چینل کے ساتھ ہونے والی ایک مداخلت میں سامنے آیا ہے اور پھر انہوں نے "سیاسی فورم" میں شریک افراد کو تشکیل دینے کے طریقہ کار کے بارے میں بات کی ہے اور کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سابق نمائندہ اسٹیفنی ولیمز نے کمیٹی کا انتخاب کسی نہ کسی طرح سے کردیا ہے لیکن کمیٹی میں ایوان نمائندگان اور (اعلی ترین ریاست) کو مستثنیٰ کیا گیا ہے اور ان ممبروں کے انتخاب میں قطعی معیار موجود نہیں ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 09 رجب 1442 ہجرى – 20 فروری 2021ء شماره نمبر [15425]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]