المشری نے جنیوا اجلاس کے جواز پر اٹھائے سوال

جنیوا میں 3 فروری کو لیبیا کے پولیٹیکل فورم کے کام کے منظر کے ساتھ ساتھ دبیبہ کو اپنے پروگرام ڈسپلے اسکرین کے ذریعے شرکاء کو پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
جنیوا میں 3 فروری کو لیبیا کے پولیٹیکل فورم کے کام کے منظر کے ساتھ ساتھ دبیبہ کو اپنے پروگرام ڈسپلے اسکرین کے ذریعے شرکاء کو پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
TT

المشری نے جنیوا اجلاس کے جواز پر اٹھائے سوال

جنیوا میں 3 فروری کو لیبیا کے پولیٹیکل فورم کے کام کے منظر کے ساتھ ساتھ دبیبہ کو اپنے پروگرام ڈسپلے اسکرین کے ذریعے شرکاء کو پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
جنیوا میں 3 فروری کو لیبیا کے پولیٹیکل فورم کے کام کے منظر کے ساتھ ساتھ دبیبہ کو اپنے پروگرام ڈسپلے اسکرین کے ذریعے شرکاء کو پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
ملک لیبیا کی سپریم کونسل کے سربراہ خالد المشری نے اس سیاسی فورم کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھایا ہے جس کی میٹنگیں حال ہی میں جنیوا میں ختم ہوئیں ہیں اور کہا ہے کہ اس میں قانونی حیثیت کے اصل منبع کو نظر انداز کیا گیا ہے اور وہ عوام ہیں۔

المشری کا یہ ردعمل پرسو "فرانس 24" سیٹلائٹ چینل کے ساتھ ہونے والی ایک مداخلت میں سامنے آیا ہے اور پھر انہوں نے "سیاسی فورم" میں شریک افراد کو تشکیل دینے کے طریقہ کار کے بارے میں بات کی ہے اور کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سابق نمائندہ اسٹیفنی ولیمز نے کمیٹی کا انتخاب کسی نہ کسی طرح سے کردیا ہے لیکن کمیٹی میں ایوان نمائندگان اور (اعلی ترین ریاست) کو مستثنیٰ کیا گیا ہے اور ان ممبروں کے انتخاب میں قطعی معیار موجود نہیں ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 09 رجب 1442 ہجرى – 20 فروری 2021ء شماره نمبر [15425]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]