برطانیہ نے دولت مند ممالک سے ویکسین عطیہ کرنے کے سلسلہ میں کیا مطالبہ

کولمبیا ویکسینیشن سنٹر میں فائزر ویکسین کی خوراک تیار کرنے والی نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کولمبیا ویکسینیشن سنٹر میں فائزر ویکسین کی خوراک تیار کرنے والی نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

برطانیہ نے دولت مند ممالک سے ویکسین عطیہ کرنے کے سلسلہ میں کیا مطالبہ

کولمبیا ویکسینیشن سنٹر میں فائزر ویکسین کی خوراک تیار کرنے والی نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کولمبیا ویکسینیشن سنٹر میں فائزر ویکسین کی خوراک تیار کرنے والی نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
برطانیہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک مسودہ قرارداد پیش کیا ہے جس میں دولت مند ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غریب اور کم آمدنی والے ممالک میں اپنی ضرورت سے زیادہ کورونا ویکسین کی خوراکیں عطیہ کریں اور لندن کے ذریعہ اس مسودے کی قرارداد کو کونسل میں اپنے 14 شراکت داروں کے حوالے کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ابھی ویکسین تک مساوی رسائی کی سہولت کے لئے یکجہتی، مساوات، کارکردگی اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت بہت زیادہ ہے۔

لندن کو امید ہے کہ آنے والے ہفتوں میں اس کے مسودے کو منظور کرلیا جائے گا لیکن روس کو راضی کرنا مشکل ہو سکتا ہے جس نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ حفاظتی کونسل کا ویکسینوں کے معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے پرسو روز ہی ایک اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک ترقی پزیر ممالک کو فاضل ٹیکے عطیہ کرے گا اور اس کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی اسی طرح کے عہد کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے ترقی پزیر اور نادار ممالک کو ویکسین سے متعلق اپنے ملک کے حصہ میں سے ایک حصہ فراہم کرنے کے لئے ابتدائی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 10 رجب 1442 ہجرى – 21 فروری 2021ء شماره نمبر [15426]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]