لیبیا کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ وزیر فتحی باشاغا طرابلس کے مغرب میں واقع جنزور کے نواحی علاقے میں اپنی رہائش گاہ پر واپس آرہے تھے کہ اسی وقت ان کے قافلہ پر ٹویوٹا بکتر بند کار سے گولیوں کے ذریعہ ان پر حملہ شروع ہو گیا اور ان کے ساتھ باڈیگاڑڈوں نے بھی حملہ کا جواب دیا جس کی وجہ سے حملہ آوروں میں سے ایک اسی جگہ ہلاک ہو گیا اور دو کو گرفتار کر لیا گیا اور وزیر کے ساتھ ایک شخص بھی زخمی ہوئے ہیں۔
جلد ہی یہ بات واضح ہوگئی کہ حملہ آور کا تعلق طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ شہر سے تھا اور ان کی گاڑی پر "استحکام کی حمایت کے ادارہ" کا سمبل لگا ہوا تھا جسے "الوفاق" حکومت نے آخری دور میں تشکیل دی ہے۔(۔۔۔)
پیر 11 رجب 1442 ہجرى – 22 فروری 2021ء شماره نمبر [15427]