باشاغا کی قاتلانہ حملہ کی وجہ سے لیبیا میں سیاسی منتقلی میں پیدا ہوئی خلل

گزشتہ روز طرابلس میں فتحی باشاغا پر کیا گیا قاتلانہ حملہ (رائٹرز)
گزشتہ روز طرابلس میں فتحی باشاغا پر کیا گیا قاتلانہ حملہ (رائٹرز)
TT

باشاغا کی قاتلانہ حملہ کی وجہ سے لیبیا میں سیاسی منتقلی میں پیدا ہوئی خلل

گزشتہ روز طرابلس میں فتحی باشاغا پر کیا گیا قاتلانہ حملہ (رائٹرز)
گزشتہ روز طرابلس میں فتحی باشاغا پر کیا گیا قاتلانہ حملہ (رائٹرز)
گزشتہ روز لیبیا کی "الوفاق" حکومت میں وزیر داخلہ فتحی باشاغا کے خلاف ہونے والے قاتلانہ حملے نے ملک میں سیاسی منتقلی کے عمل کو متاثر کر دیا ہے۔

لیبیا کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ وزیر فتحی باشاغا طرابلس کے مغرب میں واقع جنزور کے نواحی علاقے میں اپنی رہائش گاہ پر واپس آرہے تھے کہ اسی وقت ان کے قافلہ پر ٹویوٹا بکتر بند کار سے گولیوں کے ذریعہ ان پر حملہ شروع ہو گیا اور ان کے ساتھ باڈیگاڑڈوں نے بھی حملہ کا جواب دیا جس کی وجہ سے حملہ آوروں میں سے ایک اسی جگہ ہلاک ہو گیا اور دو کو گرفتار کر لیا گیا اور وزیر کے ساتھ ایک شخص بھی زخمی ہوئے ہیں۔

جلد ہی یہ بات واضح ہوگئی کہ حملہ آور کا تعلق طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ شہر سے تھا اور ان کی گاڑی پر "استحکام کی حمایت کے ادارہ" کا سمبل لگا ہوا تھا جسے "الوفاق" حکومت نے آخری دور میں تشکیل دی ہے۔(۔۔۔)

پیر 11 رجب 1442 ہجرى – 22 فروری 2021ء شماره نمبر [15427]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]