روس آج یورپی اور امریکی مذاکرات کی میز پر ہے

27 جنوری کو منتخب ہونے کے بعد بلنکن کو اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
27 جنوری کو منتخب ہونے کے بعد بلنکن کو اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

روس آج یورپی اور امریکی مذاکرات کی میز پر ہے

27 جنوری کو منتخب ہونے کے بعد بلنکن کو اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
27 جنوری کو منتخب ہونے کے بعد بلنکن کو اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یوروپی یونین کے وزرائے خارجہ اور ان کے امریکی ہم منصب آج مشاورت کر رہے ہیں جن میں روس کے ساتھ تعلقات کا معاملہ شامل ہے جبکہ یوروپی یونین پہلی بار کرمیلن کے خلاف انسانی حقوق کی پابندیوں کے عالمی نظام کو متحرک کرے گا۔

توقع کی جا رہی ہے کہ امریکہ کے نئے وزیر خارجہ ، انٹونی بلنکن برسلز میں اپنے یورپی یونین کے ہم منصبوں کے ساتھ ایک ویڈیو کال کے ذریعہ اجلاس میں شامل ہوں گے اور معلوم ہو کہ یہ سب فرانسیسی پریس ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا گیا ہے۔

ان مشاورتوں پر ماسکو کے ساتھ تعلقات پر توجہ دی جائے گی لیکن توقع کی جارہی ہے کہ اس اجلاس میں متعدد فائلوں پر توجہ دی جائے گی جیسے کہ ایران کے جوہری معاہدے کے سلسلہ میں مذاکرات کی طرف امریکہ کی واپسی، میانمار میں فوجی بغاوت کے سلسلہ میں ردعمل اور ہانگ کانگ پر چین کا اپنی گرفت کو مستحکم کرنے کا معاملہ ہے۔(۔۔۔)

پیر 11 رجب 1442 ہجرى – 22 فروری 2021ء شماره نمبر [15427]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]