باسل کے منسوخ والے موقف کی وجہ سے لبنان میں رونما ہوا ایک نیا تنازعہ

باسل کی تنقیدوں میں حزب اللہ کے علاوہ تمام لبنانی جماعتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے (اے ایف پی)
باسل کی تنقیدوں میں حزب اللہ کے علاوہ تمام لبنانی جماعتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے (اے ایف پی)
TT

باسل کے منسوخ والے موقف کی وجہ سے لبنان میں رونما ہوا ایک نیا تنازعہ

باسل کی تنقیدوں میں حزب اللہ کے علاوہ تمام لبنانی جماعتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے (اے ایف پی)
باسل کی تنقیدوں میں حزب اللہ کے علاوہ تمام لبنانی جماعتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز لبنان میں "آزاد محب وطن تحریک" کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ جبران باسیل کی طرف سے منسوخ کی حیثیت سے بیان کردہ عہدوں کی بازیافت کا سلسلہ لبنان میں جاری رہا ہے جس سے سیاسی حلقوں میں بڑے پیمانے پر تنازعہ پیدا ہو گیا ہے اور ان مختلف جماعتوں کی جانب سے اس معاملہ کے سلسلہ میں منفی ردعمل ظاہر ہوا ہے جن پر اتوار کو اپنی پریس کانفرنس میں باسیل نے حملہ کیا ہے۔

"فیوچر موومنٹ" اور "لبنانی فورسز پارٹی" کے ذریعہ جاری کردہ ردعمل کے بعد "مردہ موومنٹ" کے سربراہ سلیمان فرنجیہ نے کل باسل کے موقف پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے ان کی بات نہیں سنی ہے اور سننا بھی نہیں چاہتا ہوں اور انہوں نے ان کی بات کو وقت کی بربادی سے تعبیر کیا ہے اور پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیح بری کی سربراہی میں امل موومنٹ کے این بی این چینل نے ان پر حملہ کیا ہے اور انہیں ایک سیاسی وائرس قرار دیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 12 رجب 1442 ہجرى – 23 فروری 2021ء شماره نمبر [15428]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]