باشاغا پر ہوئے حملہ کی وجہ سے طرابلس کی صورتحال ہوئی مزید خراب

وزیر باشاغا کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
وزیر باشاغا کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

باشاغا پر ہوئے حملہ کی وجہ سے طرابلس کی صورتحال ہوئی مزید خراب

وزیر باشاغا کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
وزیر باشاغا کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)

فائز السراج کی سربراہی میں لیبیا کے قومی وفاق کی حکومت کے وزیر داخلہ فتحی باشاغا پر ایک روز قبل ہوئے قاتلانہ حملہ کی وجہ سے دارالحکومت طرابلس میں سیکیورٹی کی صورتحال پیچیدہ ہو چکی ہے اور کشیدگی میں بھی اضافہ ہو چکا ہے اور وفاق حکومت کے وفادار سیکیورٹی ادارہ نے باشاغا کی روایت کی تردید کی ہے۔

مصراتہ اور زنتان کے شہروں سے باشاغا کے وفادار مسلح ملیشیاؤں کے رہنماؤں نے کل شام ایک اجلاس منعقد کیا ہے تاکہ زاویہ شہر سے آنے والی دیگر ملیشیاؤں کا جواب دینے کے لئے کام کو ہم آہنگ کیا جاسکے کیونکہ وہ قاتلانہ حملے میں وزیر داخلہ کے محافظوں کے ہاتھوں اس کے ایک ممبر کی ہلاکت کے سلسلہ میں اچانک اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی دارالحکومت کے مرکز میں داخل ہو چکے ہیں جبکہ ایک مسلح گروہ نے گزشتہ روز ایک محدود وقت کے لئے وسطی طرابلس کے شہداء اسکوائر پر اپنا قبضہ جما لیا تھا اور وہاں ہوا میں فائرنگ بھی کی ہے لیکن اس کے بعد انہوں نے اپنی دستبرداری اختیار کرلی یا اسے وہاں سے نکال دیا گيا اور طرابلس فوجی علاقے سے وابستہ مسلح گاڑیوں نے اس کی جگہ لے لی۔(۔۔۔)

منگل 12 رجب 1442 ہجرى – 23 فروری 2021ء شماره نمبر [15428]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]