یمن میں امن کے عمل کو بحال کرنے کے لئے امریکہ اور اقوام متحدہ کی ایک کوشش

یمنی وزیر خارجہ احمد بن مبارک کو امریکی ایلچی ٹموتھ لینڈرنگ سے ملاقات کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
یمنی وزیر خارجہ احمد بن مبارک کو امریکی ایلچی ٹموتھ لینڈرنگ سے ملاقات کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
TT

یمن میں امن کے عمل کو بحال کرنے کے لئے امریکہ اور اقوام متحدہ کی ایک کوشش

یمنی وزیر خارجہ احمد بن مبارک کو امریکی ایلچی ٹموتھ لینڈرنگ سے ملاقات کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
یمنی وزیر خارجہ احمد بن مبارک کو امریکی ایلچی ٹموتھ لینڈرنگ سے ملاقات کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
یمن کے دونوں مندوب ایک اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھس اور امریکی مندوب ٹموتھ لینڈرنگ کشیدگی کو مزید کم کرنے اور ملک میں امن کے عمل کو بحال کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

اس تناظر میں یمن کے وزیر خارجہ احمد بن مبارک نے گزشتہ روز ریاض میں دونوں سفیروں سے الگ الگ ملاقات کی ہے اور کشیدگی کو مزید کم کرنے اور ملک میں امن کے عمل کو بحال کرنے سے متعلق تبادلۂ خیال کیا ہے۔

یمنی ذرائع نے بتایا ہے کہ ابن مبارک نے حوثی ملیشیاؤں کے فوجی کشیدگی اور امن عمل کے لئے اس کے خطرات کی روشنی میں صورتحال کی پیشرفتوں کے بارے میں لینڈرنگ کے ساتھ تبادلۂ خیال کیا ہے جبکہ یمنی فریق نے اپنی حکومت کے امن سے وابستگی کی تصدیق کی ہے جس کی بنیاد تین حوالوں پر ہے اور انہوں نے حوثی ملیشیاؤں پر خطے میں ایران کے ایجنڈے اور اس کے فرامین کو اس کی خدمت کرنے کے مقصد سے جنگ میں ڈوبنے اور سنجیدہ نہ ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 13 رجب 1442 ہجرى – 24 فروری 2021ء شماره نمبر [15429]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]