لبنان میں کورونا اسکینڈل اور ورلڈ بینک کی طرف سے ملی دھمکی

قومی ویکسی نیشن کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبد الرحمن البزری نے احتجاج میں استعفی دینے کی دی دھمکی (رائٹرز)
قومی ویکسی نیشن کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبد الرحمن البزری نے احتجاج میں استعفی دینے کی دی دھمکی (رائٹرز)
TT

لبنان میں کورونا اسکینڈل اور ورلڈ بینک کی طرف سے ملی دھمکی

قومی ویکسی نیشن کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبد الرحمن البزری نے احتجاج میں استعفی دینے کی دی دھمکی (رائٹرز)
قومی ویکسی نیشن کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبد الرحمن البزری نے احتجاج میں استعفی دینے کی دی دھمکی (رائٹرز)
گزشتہ روز لبنانی پارلیمنٹ کے سولہ اراکین نے شہریوں سے قبل ایوان نمائندگان میں کورونا ویکسین حاصل کیا ہے جس کی وجہ سے سیاسی طور پر بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے اور عوام میں بھی عدم اطمینان کی لہر دوڑی ہے اور اس کی آواز عالمی بینک تک پہنچ چکی ہے جس نے اپنے ریجنل ڈائریکٹر سروج کمار جاہ کی زبانی دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ اگر منصفانہ اور مساوی ویکسی نیشن کے منصوبے پر ہونے والے اتفاق رائے کی خلاف ورزی ثابت ہوئی تو ویکسینیشن مہم کے لئے مالی امداد بند کردیا جائے گا۔

پارلیمنٹ کے سکریٹری جنرل عدنان ضاهر نے کل منگل کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پارلیمنٹ میں چار ملازمین کے علاوہ 16 ارکان پارلیمنٹ جن کی عمر 75 سال سے زیادہ ہے ان کو پارلیمنٹ ہیڈ کوارٹر کے اندر ویکسین ملی ہے۔

اسی طرح لبنانی ایوان صدر نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ لبنانی صدر مائکل عون اور پہلی لبنانی مسز نادیہ عون کو صدر کی قریبی اور لیفٹیننٹ ٹیم کے دس ممبروں کے ساتھ "کورونا" ویکسین دی گئی ہے جنھوں نے ویکسی نیشن پلیٹ فارم پر مذکورہ قوانین کے مطابق اپنے نام درج کرائے تھے۔(۔۔۔)

بدھ 13 رجب 1442 ہجرى – 24 فروری 2021ء شماره نمبر [15429]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]