سعودی عرب کے خلاف حوثی دہشت گردی کی مذمتوں میں ہوئی وسعت

اتحاد کے ذریعہ تباہ شدہ "بیلسٹک" میزائل کے ایک حصہ کو دیکھا جا سکتا ہے جسے پرسو روز ریاض کے ایک مکان کی چھت پر گرایا گیا ہے لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا ہے (ایس پی اے)
اتحاد کے ذریعہ تباہ شدہ "بیلسٹک" میزائل کے ایک حصہ کو دیکھا جا سکتا ہے جسے پرسو روز ریاض کے ایک مکان کی چھت پر گرایا گیا ہے لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی عرب کے خلاف حوثی دہشت گردی کی مذمتوں میں ہوئی وسعت

اتحاد کے ذریعہ تباہ شدہ "بیلسٹک" میزائل کے ایک حصہ کو دیکھا جا سکتا ہے جسے پرسو روز ریاض کے ایک مکان کی چھت پر گرایا گیا ہے لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا ہے (ایس پی اے)
اتحاد کے ذریعہ تباہ شدہ "بیلسٹک" میزائل کے ایک حصہ کو دیکھا جا سکتا ہے جسے پرسو روز ریاض کے ایک مکان کی چھت پر گرایا گیا ہے لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا ہے (ایس پی اے)
نائب وزیر اعظم اور سعودی وزیر دفاع ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے پاس گزشتہ روز قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد کی طرف سے ٹیلی فون آیا ہے جبکہ سعودی عرب کے خلاف حوثیوں کی دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت میں میں وسعت پیدا ہوئی ہے۔

سعودی پریس ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ قطر کے امیر نے سعودی ولی عہد کی صحت کے سلسلہ میں اطمینان کے لئے فون کیا ہے اور صحت کی بحالی کی خواہش ظاہر کی ہے اور شیخ تمیم بن حماد نے سعودی عرب کے لئے قطر کی طرف سے ہر اس معاملہ میں حمایت کی تصدیق کی گئی ہے جس سے مملکت کی سلامتی، استحکام اور خودمختاری کو تقویت مل سکے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ نے برادرانہ جذبات کا اظہار کرتے ہوئے امیر قطر کا شکریہ ادا کیا ہے اور ان کی تعریف بھی کی ہے۔(۔۔۔)

پیر 18 رجب 1442 ہجرى – 01 مارچ 2021ء شماره نمبر [15434]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]