اسرائیل اور ایران کے درمیان باہمی حملے کے اثرات سمندروں تک پہنچے

مسقط کے ساحل پر دھماکے کے مقام سے پہنچنے کے بعد اسرائیلی جہاز کو دبئی میں "پورٹ راشد" پر کنارے لگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مسقط کے ساحل پر دھماکے کے مقام سے پہنچنے کے بعد اسرائیلی جہاز کو دبئی میں "پورٹ راشد" پر کنارے لگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل اور ایران کے درمیان باہمی حملے کے اثرات سمندروں تک پہنچے

مسقط کے ساحل پر دھماکے کے مقام سے پہنچنے کے بعد اسرائیلی جہاز کو دبئی میں "پورٹ راشد" پر کنارے لگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مسقط کے ساحل پر دھماکے کے مقام سے پہنچنے کے بعد اسرائیلی جہاز کو دبئی میں "پورٹ راشد" پر کنارے لگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل اور ایران کے باہمی حملوں کے اثرات سمندروں تک پہنچنے کے اشارے کے ساتھ ایرانی "پاسداران انقلاب" کے قریبی ذرائع نے اشارہ کیا ہے کہ اسرائیلی بحری جہازوں کو علاقائی پانیوں میں نشانہ بنایا جانا ہے۔

مرشد اعلی علی خامنئی کے دفتر کے قریب "کیہان" اخبار نے کل اپنے پہلے صفحے پر نشر کیا ہے کہ جسے "مزاحمت کا محور" کہا جاتا ہے وہی اس دھماکے کے پیچھے ہے جس میں اسرائیلی تجارتی جہاز (ایم وی ہیلیوس رائے) کو نشانہ بنایا گیا ہے جس پر جمعہ کے روز خلیج عمان میں باہاما کا جھنڈا لگا ہوا تھا اور اخبار نے اس حملے کو جائز ہدف کے خلاف پیشہ ورانہ قرار دیا ہے اور یہ خطے میں اسرائیل کے بار بار ہونے والے حملوں کے جواب میں ہوا ہے۔(۔۔۔)

پیر 18 رجب 1442 ہجرى – 01 مارچ 2021ء شماره نمبر [15434]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]