امریکہ نے حوثیوں سے سعودی عرب کی اقتداء کرنے کا کیا مطالبہ

کل یمن کے لئے منعقدہ ڈونرز کانفرنس میں شامل کچھ شرکاء کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
کل یمن کے لئے منعقدہ ڈونرز کانفرنس میں شامل کچھ شرکاء کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

امریکہ نے حوثیوں سے سعودی عرب کی اقتداء کرنے کا کیا مطالبہ

کل یمن کے لئے منعقدہ ڈونرز کانفرنس میں شامل کچھ شرکاء کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
کل یمن کے لئے منعقدہ ڈونرز کانفرنس میں شامل کچھ شرکاء کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
گزشتہ روز اقوام متحدہ کے زیر اہتمام فرضی کانفرنس کے دوران ڈونر ممالک نے یمن میں امدادی کارروائیوں کے لئے مالی اعانت کا وعدہ کیا ہے جس کی مالیت 1.7 بلین ڈالر ہے اور اسی دوران امریکہ نے حوثی گروپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امن کی طرف تعمیری اقدامات کرنے میں سعودی عرب کی اقتداء کریں۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اعلان کیا ہے کہ یمن کے لئے مالی وعدے مایوس کن ہیں اور آج کے بارے میں سب سے اچھی بات جو کہی جاسکتی ہے وہ یہ ہے کہ یہ پہلا مرحلہ ہے اور بین الاقوامی تنظیم کو 3.85 بلین جمع کرنے کا ارادہ تھا۔

سعودی عرب ڈونر ممالک میں سرفہرست ہے جس نے 430 ملین فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے پھر اس کے بعد متحدہ عرب امارات نے 230 ملین کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے اور امریکہ 191 ملین دینے کا وعدہ کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 19 رجب 1442 ہجرى – 02 مارچ 2021ء شماره نمبر [15435]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]