ویکسین کے تحفہ کی وجہ سے تیونس میں برپا ہوا تنازعہ

سیاستدانوں نے غنوشی پر خفیہ طور پر کورونا ویکسین  حاصل کرنے کا لگایا الزام (ڈی بی اے)
سیاستدانوں نے غنوشی پر خفیہ طور پر کورونا ویکسین حاصل کرنے کا لگایا الزام (ڈی بی اے)
TT

ویکسین کے تحفہ کی وجہ سے تیونس میں برپا ہوا تنازعہ

سیاستدانوں نے غنوشی پر خفیہ طور پر کورونا ویکسین  حاصل کرنے کا لگایا الزام (ڈی بی اے)
سیاستدانوں نے غنوشی پر خفیہ طور پر کورونا ویکسین حاصل کرنے کا لگایا الزام (ڈی بی اے)
تیونس میں کورونا ویکسین سے متعلق ایک اسکینڈل کی وجہ سے صدر جمہوریہ قیس سعید اور وزیر اعظم ہشام المشیشی کے مابین گہرے تنازعات پیدا ہو چکے ہیں۔

اس اسکینڈل کا انکشاف اس وفت ہوا جب معلوم ہوا کہ صدر جمہوریہ کو کورونا ویکسین کی ایک ہزار خوراک موصول ہوئی ہے لیکن انہوں نے اس خبر کے بارے میں خاموشی اختیار کی ہے اور ان ویکسین کو فوجی ادارے کی طرف بھیج دی ہے جس کے ذمہ دار صدر سعید ہیں لیکن انہوں نے وزیر اعظم کو اس کے بارے میں نہیں بتایا۔

حزب اختلاف کے متعدد اراکین پارلیمنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ کورونا ویکسین خفیہ طور پر تیونس پہنچی ہے اور انہوں نے ساتھ ہی حکام پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے ویکسین سینئر عہدیداروں، سیاست دانوں اور سیکیورٹی رہنماؤں میں تقسیم کر دی ہے۔(۔۔۔)

منگل 19 رجب 1442 ہجرى – 02 مارچ 2021ء شماره نمبر [15435]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]