رشوت کے الزامات میں لیبیا کی نئی حکومت گھری ہے

لیبیا کے نامزد وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ ہفتے طرابلس میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کے نامزد وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ ہفتے طرابلس میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

رشوت کے الزامات میں لیبیا کی نئی حکومت گھری ہے

لیبیا کے نامزد وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ ہفتے طرابلس میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کے نامزد وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ ہفتے طرابلس میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی نئی حکومت رشوت کے الزامات میں گھری ہوئی ہے کیونکہ اس نئی حکومت کے ممبروں پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے لیبیا کے نامزد نئے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ کی فہرست پاس کرنے کے لئے رقم وصول کی ہے لیکن دبیبہ نے سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام پولیٹیکل ڈائیلاگ فورم کے ذریعہ اختیار کے سلسلہ میں اپنی شفافیت اور نئے ایگزیکٹو اتھارٹی کا دفاع کیا ہے۔

رواں ماہ کی آٹھویں تاریخ کو ایوان نمائندگان میں پیش کرنے کی تیاری کے لئے اپنی حکومت کی تشکیل مکمل کرنے والے دبیبہ نے پرسو روز ایک بیان میں اپنے اختیار کی شفافیت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ اسی شفافیت کے ساتھ اس نئی حکومت کا انتخاب ہوا ہے اور صدارتی کونسل میں اسی کی نمائندگی ہے اور اسی طرح قومی اتحاد کی حکومت کی صدارت کا بھی انتخاب ہوا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ساری کاروائیاں پوری شفافیت کے ساتھ کی گئیں ہیں جنہیں تمام اہل لیبیا نے ٹیلی ویژن پر دیکھا ہے۔

دبیبہ کے میڈیا آفس نے کہا ہے کہ وہ حکومت سازی کے عمل کو درہم برہم، قومی اتفاق رائے کو خراب کرنے اور افواہوں اور جھوٹی خبروں کو پھیلانے اور حقائق کو بدلنے کے نقطہ نظر کو اپنا کر حکومت کو اعتماد دینے کے عمل میں خلل ڈالنے کی کوشش کی نگرانی کر رہا ہے اور یہ ایک ایسا نقطہ نظر ہے جس کا سامنا لیبیا کی عوام پہلے ہی کر چکی ہے۔(۔۔۔)

منگل 19 رجب 1442 ہجرى – 02 مارچ 2021ء شماره نمبر [15435]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]