لبنان میں عوامی دھماکے کے بڑھتے ہوئے اثرات

بجلی کے مسلسل کٹنے پر پرسو روز بیروت میں احتجاج کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
بجلی کے مسلسل کٹنے پر پرسو روز بیروت میں احتجاج کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

لبنان میں عوامی دھماکے کے بڑھتے ہوئے اثرات

بجلی کے مسلسل کٹنے پر پرسو روز بیروت میں احتجاج کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
بجلی کے مسلسل کٹنے پر پرسو روز بیروت میں احتجاج کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لبنان میں زندگی، معیشت اور سیاست سے متعلق اس بحران کی روشنی میں عوامی دھماکے کے انتباہات بڑھ گئے ہیں جو گزشتہ روز ایندھن کے بحران کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ہے اور اس بجلی کی کھپت میں بھی اضافہ ہوا ہے جبکہ گیس اسٹیشنوں نے اپنی ہوزیاں اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان کے پٹرول ذخائر میں کمی آچکی ہے۔

ایندھن کے بحران اور بجلی کی کٹوتی کا براہ راست تعلق ریاست میں لیکویڈیٹی کی کمی سے ہے کیونکہ مشکل کرنسی کے ذریعہ تیل کے مشتقات کی درآمد ہو رہی ہے اور یہ ان تمام خدمات تک پھیلے گا جن کے کاموں کو ڈالروں کی ادائیگی کے ذریعہ شروع کیا جاتا ہے جیسے کہ پبلک ورکس، ٹرانسپورٹ، توانائی اور واٹر پارلیمانی کمیٹی کے رکن فیصل الصایغ نے وضاحت کی ہے اور الشرق الاوسط کو دئے جانے والے بیانات میں توقع کی ہے بجلی کے بحران میں اضافہ ہوگا کیونکہ اس ماہ کے بعد ایندھن کی خریداری کی وجہ سے ایک ایسے قانون کو پاس کرنا ہوگا جس سے لبنانی ایندھن کے ادارہ کو ہنگامی طور پر لاکھوں ڈالر دینے کی ضرورت ہوگی۔(۔۔۔)

منگل 19 رجب 1442 ہجرى – 02 مارچ 2021ء شماره نمبر [15435]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]